حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ شبیری زنجانی نے کمیشن لینے کے سلسلے میں کیے گئے استفتاء کا جواب دیا ہے جو دلچسپی رکھنے والے قارئین کے پیش خدمت ہے:
کمیشن لینا:
سوال: خریدار دینے یا مال کی فروخت کے بدلے کمیشن لینے کا کیا حکم ہے؟
جواب: جائز چیزوں کے بدلے دلالی (کمیشن) کے عنوان سے کچھ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن بہت سارے موارد میں یہ عنوان محقق نہیں ہوتا ہے، جیسے کہ معاہدے کے برخلاف آجر کے ساتھ کوئی کام کرنا، اور اسی طرح آجر کی مصلحت کے خلاف جانا ہے۔ ( مزید وضاحت یہ کہ جہاں آجر کی ضرورتوں کو کم مبلغ میں پورا کیا جا سکتا ہو وہاں اس کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے بنائے گئے وکیل کا کمیشن لینا آجر کی مصلحت کے خلاف ہوگا اور معمولا وہ وکالت میں شامل نہیں ہوتا ہے۔)